سعودی دارالحکومت ریاض میں پیر کو پولیس نے ایک خاتون کو بغیر برقع پہنے
ٹوئٹر پر ایک تصویر پوسٹ کرنے کی وجہ سے گرفتار کر لیا۔ پولیس ترجمان فواض
المیمن نے عورت کے بارے میں نام کے ساتھ ساتھ کچھ بھی معلومات دینے سے
انکار کر دیا۔ میڈیا اور کئی ویب سائٹوں میں اس عورت کا نام ملاک الشہری
بتایا جا رہا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ سعودی سوسائٹی میں حجاب پہننا لازمی ہے اور ایسے میں
خاتون کا یہ پوسٹ سعودی اصول کے خلاف ہے۔ عورت پر الزام ہے کہ اس نے گزشتہ
ماہ
ریاض شہر کے مشہور ریاض کیفے کے سامنے بغیر برقع پہنے تصویر كھنچوائی
اور بعد میں اسے ٹویٹ کیا۔ ترجمان نے بتایا کہ عورت 20 سال کی عمر میں غیر
مردوں کے ساتھ تعلقات کے بارے میں کھلے عام بات کرنے کے الزام میں جیل بھی
جا چکی ہے۔ خیال رہے کہ سعودی عرب ایک ایسا ملک ہے جہاں عورتوں کے گاڑی چلانے پر
پابندی ہے۔ یہاں سر سے پیر تک ڈھکے رہنے کے ساتھ ساتھ عورتوں کو لے کر کئی
قوانین ہیں۔ ان قوانین کو توڑنے پر خواتین کو جیل بھیجے جانے کی خبریں وقتا
فوقتا آتی رہتی ہیں۔